Sunday, June 26, 2011

Bugti's garndson killed in a clash at a dance party in Karachi Defence: BBC Urdu News


’ڈانس پارٹی پر جھگڑا، بگٹی کا پوتا ہلاک‘

فائل فوٹو، نواب اکبر بگٹی
گولیاں لگنے سے طالع بگٹی، کامران، ڈاکٹر اقبال اور بنٹی نامی شحض سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی یا ڈی ایچ اے کے ایک گھر میں ڈانس پارٹی کے دوران مبینہ طور پر جھگڑے میں گولیاں چلنے سے مقتول بلوچ رہنما اور سابق گورنر و وزیر اعلیٰ نواب اکبر بگٹی کے پوتے سمیت پانچ افراد ہلاک اور نو کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔
واقعہ ڈی ایچ اے کے خیابان راحت میں واقع ایک گھر کے دروازے پر ہوا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ گھر ناصر نامی شخص کا ہے جو اسے اسی طرح کی ڈانس پارٹیز کے لیے کرائے پر دیا کرتا ہے۔
بعض افسران کے مطابق مقتول بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کے پوتے طالع بگٹی بھی اپنے محافظوں اور چند دوستوں کے ہمراہ وہاں پہنچے۔ دروازے پر کھڑے محافظوں اندر جانے والے مہمانوں کو پہچان کر اندر جانے کی اجازت دے رہے تھے۔
وہاں پہنچنے پر طالع بگٹی تو اندر چلے گئے مگر ان کے پیچھے رہ جانے والے ان کے دوست زاہد بٹ کی پہلے دروازے پر کھڑے محافظوں سے تلخ کلامی ہوئی اور پھر بات بڑھتے بڑھتے نوبت ہتھیاروں کے استعمال تک آ گئی۔
نامہ نگار جعفر رضوی کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کے مطابق آنے والے بہت سے مہمانوں کے ساتھ بھی مسلح محافظ آ رہے تھے جبکہ تقریب میں مدعو بہت سے افراد کے پاس بھی جدید اور خودکار اسلحہ تھا اور دروازے پر موجود محافظ بھی مسلح تھے۔
وہاں پہنچنے پر طالع بگٹی تو اندر چلے گئے مگر ان کے پیچھے رہ جانے والے ان کے دوست زاہد بٹ کی پہلے دروازے پر کھڑے محافظوں سے تلخ کلامی ہوئی اور پھر بات بڑھتے بڑھتے نوبت ہتھیاروں کے استعمال تک آ گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جھگڑا محض اندر جانے یا نہ جانے کی اجازت پر ہوا اور پھر دونوں جانب سے جدید و خود کار ہتھیاروں کا زبردست استعمال ہوا۔
گولیاں لگنے سے طالع بگٹی، کامران، ڈاکٹر اقبال اور بنٹی نامی شحض سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔
کراچی کے جنوبی علاقے میں پولیس کے سربراہ اور قائم مقام سی سی پی او ڈی آئی جی اقبال محمود نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب پولیس مقدمہ درج کر رہی ہے اور بعض افراد زیر حراست ہیں جبکہ کچھ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

No comments: